زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
فهرست کتاب‌‌ لیست کتاب‌ها

(9)سوالات اور جوابات- از: آیت الله سید عادل علوی - ترجمه:مصطفی علی فخری

سوال: جو شخص شهوت حرام میں مبتلا هو جائے اس کا علاج کیا هے؟ میں حرام شهوت میں مبتلا هو گیا هوں، جب بھی اس بری عادت کو ترک کرنا چاهتا هوں کامیاب نهیں هوتا هوں۔ جبکه میں بہت کوشش کرتا هوں اور مدتوں گھر سے باهر نهیں نکلتا هوں تاکه کسی پر نظر نه پڑے لیکن کوئی فائده نهیں هوتا۔ جب گھر پر هوتا هوں اس وقت بھی شیطانی خیالات مجھے نهیں چھوڑتی هیں۔ شیطان طاقتور هے لیکن الله بهت زیاده طاقتور هے. الله آپ پر رحم کرے۔ میری راهنمائی کریں .

جواب –الله کی رحمت سے بالکل مایوس مت هو جاو۔ الله تعالی کی رحمت بهت وسیع هے۔ اگر همارے گناه بڑے هیں، تو الله کی رحمت بهت بڑی اور وسیع هے۔ جس کے لئے ایسا بخشنے والا، مهربان اور شفیق رب هو جوهمارے ایسے گناهوں کو چھپاتا هے جن کو اگر همارے گھر والے جان لیتے تو همیں گھروں سے نکال دیتے، اگر حکومت کو پته چلے تو وه همیں پکڑ لے، لیکن خدائے ستار وغفار وتوّاب چھپاتا هے چھپاتاهے اور چھپاتا هے۔ اگرچه بنده بار بار هی کیوں گناه نه کرے۔ اس صورت میں ضروری هے که ایسے خدا کی طرف پلٹ جائے اور توبه کرے۔ اگرچه هزار بار هی کیوں نه هو کیونکه اگر توبه نه کرے تو الله تعالی لوگوں کے هاں اس طرح اس کی بے عزتی کرتا هے که هر روز موت کی تمنا کرنے لگے۔ تونعوذ بالله غضب الهی کے ایسے مرحله تک پهنچنے سے پهلے همیں توبه کرنا چاهیئے۔ اس کی طرف پلٹ کر آنا چاهیئے.

لیکن شهوت کا مسئله۔

الله تعالی نے حرام سے بچنے کے لئے درست راستے دکھائے هیں اور شهوت کے مسئله سے بچنے کے لئے درست راستہ شادی هے۔ تو اس کے لئے جلدی کریں اور میں دعا کرتا هوں که الله تعالی تمهیں ایک ایسی بیوی عطا کرے جو تمهارے دنیا اور آخرت، دونوں میں تمهاری معون ثابت هو (آمین)۔ اور اگر شادی نهیں کر سکتے هو توتمهیں روزه رکھنا چاهیئے۔ اور بدن کے بال لمبے کرنے چاهیئے ہیں کہ وہ شهوت کو کم کردیتے هیں۔ اور اسی طرح تمهارے دن ا ور رات کے فارغ اوقات کو مطالعه، مناسب ورزشوں، مسجدوں میں جا کر اوراچھے دوستوں کے ساتھ مل کر گزار نے کی کوشش کرو.

اور هر وه کام انجام دو جو تمهارے ذهن کو مشغول رکھے اور شیطان اور اس کے جال، وسوسوں اور دھوکوں میں تم نه پڑو۔ اور همیشه الله تعالی سے انسانی اور جنی شیطانوں کے شر سے پناه مانگو۔ الله تعالی تمهارا مددگار هے۔ مت ڈرو اور غمگین مت هو جاؤ۔ بیشک الله تعالی همارے ساتھ هے۔ هم اهلبیت کے شیعوں اور محبین میں سے هیں والمرء مع من أحبّه، انسان اسی کے ساتھ هوتا هے جس سے محبت کرتا هے۔ انشا الله هم ان کے ساتھ محشور هوکرسرخ روهونگے لیکن شرط یه هے که اپنے مولا امام زمان علیه السلام کو گناهوں اور معصیتوں کے ذریعه نه ستائیں۔ بیشک امام زمان علیه السلام مومن، باتقوی اور پرهیزگارجوان کو دوست رکھتے هیں اور اپنے شیعوں کے گناه دیکھ کر محزون هوتے هیں۔ تو گناهوں کے ذریعے اپنے آقا ومولا کو محزون نه کریں بلکه تقوی، اطاعت اور گناهوں سے دور ره کر هر روز امام علیه السلام کے دل کو خوش کریں، پھر ان سے منسلک هو جائیں اور انہی کو پکاریں۔ الله تعالی آپ کی مدد فرمائے گا.

 

سوال - آغا صاحب، ان دنوں میں ایک مشکل کا شکار هوں. وه یه که میں صبح 7 بجے سے رات 5 بجے تک کام کرتا هوں اور پھرگھر والوں کے ساتھ 3 گھنٹے رهتا هوں. پھر رات 9 بجے سے 2 بجے تک کام کرتا هوں جو میرے نماز صبح سے محروم هو جانے کا سبب بنتا هے۔ اور میں باوضو هو کر آیت کریمه پڑھ کر سو جاتاهوں۔ آپ میری راهنمائی کیجئے.

جواب – الله تعالی سے میری دعا هے که آپ اور آپ کے گھر والوں کی مشکلات حل هوں اور پاک وپاکیزه، حلال مال آسان طریقے سے آپ کو عطا هو، تاکه عبادت میں آپ کا جو حصه هے وه حاصل کر سکے۔ حدیث شریف میں آیا هے که مؤ من اپنے اوقات کو تین حصوں میں تقسیم کرتا هے۔ ایک حصه کام کیلئے، ایک حصه عبادت کیلئے اور ایک حصه گھر والوں کیلئے.

نماز صبح کے سلسلے میں حضرت امام جعفر صادق علیه السلام کے ایک جملے کی طرف اشاره کروں که آپ نے فرمایا:

عجبت لمن یدعي حبّ الله کیف ینام فان النّوم علی العاشقین حرام

میں تعجب کرتا هوں اس شخص پر جو الله کی محبت کا دعوی کرتا هے که وه کیسے سوتا هے؟ بیشک سونا عاشقوں پر حرام هے.

حقیقت میں ایسا هی هے۔ منگنی کے دنوں میں منگیتر صبح کے وقت ملاقات کا وعده کرے تو کیا تجھے رات بھر نیند آتی هے؟ تم اپنے بستر پر کروٹیں بدلتے هوئے فجر کا انتظار کرتے هو تاکه ٹیلیفون کے ذریعه هی کیوں نه اپنی محبوبه سے بات کرو۔ تو اگر هم واقعا الله تعالی سے محبت کرتے هیں تو کیا یه ممکن هے که هم اس کی ملاقات چھوڑ کر سو جائیں؟ اگر هم دسترخوان پر هوں اور موبائل کی بیل بج جائے تو هم کھانا چھوڑ کر دوسرے شخص سے بات کرنے لگتے هیں۔ اور اگر معلوم هو جائے که وه بهت عزیز دوست اور چاهنے والا هے تو هم اس سے لمبی گفتگو کریں گے یهاں تک که هم کھانا هی بھول جائیں گے. تو جب اذان کی گھنٹی سن لیں اور قد قامت الصلاة کی آوازسن لیں تو کیا هم حبیب القلوب، عالمین کے پالنے والےسے گفتگو کرنے کیلئے کھڑے نه هو جائیں؟ کیا یه الله تعالی کے ساتھ ظلم نهیں هے؟ کیا

معرفت الله کی منزل عروج یه هے؟

کیا آپ کو معلوم هے که محب نماز شب پڑھتا هے۔ ایک حدیث میں آیا هے "همارے شیعه الله تعالی سے مناجات کیلئے رات کے آخری حصه میں اٹھتے هیں"۔ تو نماز فجر کیسے چھوڑیں؟ کیا تمهیں معلوم هے کہ نماز وتر کی دعا میں کیا آیا هے؟ اس میں آیا هے (الهي غارت النجوم و نامت العیون و خلا کلّ حبیب بحبیبه و خلوت بك انت المحبوب اليّ)(اے معبود ! ستارے ڈوب چکے هیں، آنکھیں سو چکی هیں، هر محبوب اپنے محبوب سے خلوت کیئے هوئے هے۔ اور میں نے تیرے ساتھ خلوت کی ہے۔ تو میرا محبوب هے)

اس وقت تمهیں معلوم هو گا که کیوں رات کی تاریکی چھا جانے پر اولیا الله خوش هوتے تھےاور کهتے تھے" هذه لیلة الرکوع ،" یه رکوع کی رات هے۔ دوسری رات کو کهتے تھے "هذه ليلة السجود"یه سجدے کی رات هے اور اس طرح رات کا ایک حصه رکوع میں یا سجدے میں گزارتے تھے.

میں دعا گو هوں که الله سے مناجات کرنے کی لذت آپ کو عطا ہو اور اپنی محبت، اپنے چاهنے والوں کی محبت اور هر اس عمل کی محبت جو آپ کو اس تک پهنچا دیتا هےآپ کو عطا ہو۔ اور آخر میں عرض کروں که آپ حضرت امام زین العابدین علیه السلام کی مناجات خمسة عشر میں سے مناجات محبین اور مناجات مریدین دونوں پڑھیں۔ مناجات محبین کو نه چھوڑیں بلکه ایک سال تک متواتر پڑھتے رهیں۔ اس وقت مناجات کی لذت، محبین کے لقاء الله کا انتظار، عاشقین کا شوق دیدار، نماز شب اور نماز فجر کو آپ درک کریں گے .