- حج کے اسرار اور معارف
- مجلہ عشاق اہل بیت 18و19۔ربیع الثانی1439ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 16و17۔ربیع الثانی1438ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 14و 15 ۔ ربیع الثانی 1437 ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 12و 13۔ربیع الثانی 1436ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 11-ربیع الثاني1435ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 10-شوال 1434ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت9۔ربیع الثانی 1434ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 8- شوال۔ 1433ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 7۔ محرم ،صفر، ربیع الاول ۔1415ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 6۔شوال ،ذیقعدہ ، ذی الحجہ ۔1420ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 5۔ رجب ،شعبان، رمضان ۔1420ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 4۔ رجب ،شعبان، رمضان ۔1415ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 3۔ ربیع الثانی،جمادی الاول، جمادی الثانی ۔1415ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 2۔ محرم،صفر ، ربیع الاول ۔1415ھ
- مجلہ عشاق اہل بیت 1۔ شوال ،ذی الحجہ 1414 ھ
- خورشیدفقاہت
سلام
از یاوری سرسوی
جنہیں حسینؑ کی مجلس سے بے رخی نہ رہی ہماری ان سے کبھی کوئی دشمنی نہ رہی
اذان سنتے ہی اکبرؑ کی ہوگئی بیدار خداکاشکر ہے غفلت میں بندگی نہ رہی
علی ؑکے نام کی خوشبو سے ہے لہو طاہر کرم ہے ماؤں کا نسلوں میں گندگی نہ رہی
نکلتے خیمے سے لیلی کاچاند تو دیکھا پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی
تمہارے نام کا صدقہ ہے حضرت عباسؑ وفا جہانِ تعارف میں اجنبی نہ رہی
یہ لگ رہاہے غم شہ میں آپ روئے نہیں یوں ہی توآپ کی آنکھوں میں روشنی نہ رہی
لوہنس کے کھایا اصغرؑ نے تیر گردن پر شہادتوں کے چمن میں کوئی کمی نہ رہی
بس ایک چلو میں سقے کے ہوگئی سیراب فراط بولی کے بالکل بھی تشنگی نہ رہی
رکھاہے ماؤں نے ناد ِعلی کے سایہ میں جب ہی توقوم کے بچوں میں بزدلی نہ رہی
سبق دیا ہے کچھ ایسا علیؑ کے بچوں نے یزید بولا کے بیعت تو یاد ہی نہ رہی
چراغ ایسے بجھائے علیؑ کی بیٹی نے دیار شام میں بالکل بھی روشنی نہ رہی
حسینؑ سینے سے حر کا لگائے ہیں یاور
یقین ہو گیا اب اس میں کجروی نہ رہی
قطعات
از: علامہ جوادی کلیم الہ آبادی
دیکھنے میں تو آتے ہیں پانی آنسو پھربھی کہہ دیتے ہیں مفلس کی کہانی آنسو
اک ذرا آہ کابیکس کی سہارامل جائے دیکھو دکھلاتے ہیں کیا شعلہ بیانی آنسو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رضاؑ کے در سے مل جائے جسے پروانہ ایمان کا یقیناً مستحق ہو جاتاہے گلزار رضوان کا
مقدر پرکیا ہے ناز تیرا زائر مشہد کہ غربت میں بھی ہے مہمان تو شاہ خراساں کا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علیؑ کی بیٹی ہے محوِ سخن سر دربار کہ بیکسی ہے حکومت سے برسرپیکار
لگائی ظلم کو مظلومیت نے وہ ٹھوکر یزید کرنے لگا اپنے جرم کا اقرار
قال رسولﷺ:"اِنَّما يُدْرَكُ الْخَيْرُ كُلُّهُ بِالْعَقْلِ، وَ لا دينَ لِمَنْ لا عَقْلَ لَهُ"(بحارالانوارج70/ ص158)